عبادت کے ظاہری یا باظنی کسی بھی عمل میں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا اللہ کے حقوق میں شرک ہے۔ جیسے کہ
رکوع ﷲ کا حق ہے
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ارْكَعُوا لَا يَرْكَعُونَ
جب اِن سے کہا جاتا ہے کہ (اللہ کے آگے) جھکو تو نہیں جھکتے۔
ا(لمرسلات۔48)
اسی طرح سجدہ ﷲ کا حق ہے کسی اور کو سجدہ کرنا شرک ہے۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَاسْجُدْ لَهُ وَسَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيلًا
رات کو بھی اسی کے حضور سجدہ ریز ہو۔
ا(لدھر۔26)
ایمان والے تو ایک طرف ہُدہُد کا بھی یہی عقیدہ ہے کہ سجدہ صرف ﷲ کی ذات کا۔
أَلَّا يَسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي يُخْرِجُ الْخَبْءَ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَِ
کہ اُس ذات کو سجدہ کریں جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزیں نکالتا ہے۔
(النمل۔25)
ساری کائنات اسی الہٰ واحد کو سجدہ کرتی ہے۔
وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ
اور تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں
(الحمٰن۔6)
اسی طرح قانون سازی اللہ کا حق ہے اس میں کسی کو شریک کرنا اللہ کے حق میں ڈاکہ ڈالنا ہے جو اللہ کو بلکل گوارا نہیں ہے۔ جیسا کہ فرمایا
اَمْ لَهُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَهُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِهِ اللّٰهُ ۭ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَـقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۭ وَاِنَّ الظّٰلِمِيْنَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ
کیا ان کے کچھ شریک ہیں جنھوں نے ان کے لیے ایسا دین مقرر کیا ہے جس کا اللہ نے حکم نہیں دیا ؟ اور اگر فیصلہ کی بات طے نہ ہو چکی ہوتی تو ان کے درمیان (کب کا) فیصلہ کر دیا جاتا اور بےشک ظالموں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
(الشوری ـ 21)
سجدہ بھی اسی کو کیا جائے، رکوع بھی اسی کو کیا جائے، عبادت بھی اسی کی کی جائے، مدد بھی اسی سے مانگی جائے، قسم اس کی اٹھائی جائے۔ نذر و نیاز بھی اسی کے نام کی کیجائے۔ وغیرہ