|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا نبی ﷺ یا اولیاءاللہ بخشوا سکتے ہیں؟

قرآن و سنت سے واضح ہے کہ بخشش صرف اللہ کے اختیار میں ہے، کوئی نبی، ولی یا فرشتہ اپنی ذات سے کسی کو نہ بخش سکتا ہے اور نہ جنت دے سکتا ہے نہ ہی اللہ پر جبر کیا جاسکتا ہے کہ زبردستی بخشوا لے۔ اکیلے اللہ کا امر جاری و ساری ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا
وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللَّهُ
اللہ کے سوا کون ہے جو گناہوں کو بخشے؟
(آل عمران :135)

اور فرمایا
قُل لِّلَّهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعًا
کہہ دو کہ ساری شفاعت اللہ ہی کے لیے خاص ہے۔
(الزمر :44)

نبی ﷺ نے اپنی اُمت کو یہ واضح کیا کہ شفاعت کا حق بھی اللہ کی اجازت سے ہے
أسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال لا إله إلا الله خالصًا من قلبه
قیامت کے دن میری شفاعت کے سب سے زیادہ حق دار وہ ہوں گے جنہوں نے دل سے اخلاص کے ساتھ ‘لا إله إلا الله’ کہا۔
(صحیح بخاری، حدیث: 99)

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نبی ﷺ یا اولیاءاللہ اپنی ذات سے نہیں بخش سکتے، بلکہ اللہ تعالیٰ جسے چاہے اجازت دیتا ہے کہ اس کی سفارش قبول ہو۔ یعنی بخشش صرف اللہ کی رحمت اور اذن سے ہے، نہ نبی ﷺ از خود بخش سکتے ہیں، نہ اولیاء۔ انبیاء اور صالحین کا مقام یہ ہے کہ وہ دعا اور شفاعت کریں، مگر قبولیت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔