نبی ﷺ کی ولادت پر جلوس نکالنا جائز نہیں بلکہ یہ بدعت ہے۔
نبی کا راستہ کیا تھا دوٹوک اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ
وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ
یہ میرا سیدھا راستہ ہے، اسی کی پیروی کرو اور دوسری راہوں کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اس کے راستے سے جدا کر دیں گی۔
(الأنعام 153)
نبی ﷺ نے فرمایا
إياكم ومحدثات الأمور، فإن كل محدثة بدعة، وكل بدعة ضلالة
نئے پیدا کردہ کاموں سے بچو، کیونکہ ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔
(سنن ابی داود 4607، ترمذی 2676)
آپ ﷺ اور صحابہ کرامؓ نے کبھی میلاد نہیں منایا یا جلوس نہیں نکالا، حالانکہ محبت سب سے زیادہ انہی کو تھی۔ جلوس اور ریلیاں دین کا حصہ نہیں بلکہ بعد کی ایجاد ہیں، جن میں اکثر فسق و فجور، ریاکاری اور اسراف بھی شامل ہوتا ہے۔
لہذا نبی ﷺ کی محبت کا صحیح طریقہ جلوس نہیں بلکہ آپ ﷺ کی اطاعت کرنا اور سنت پر عمل کرنا، صلوۃ قائم کرنا، قرآن پڑھنا اور دین کی خدمت کرنا ہے۔ بازار سجانا اور جلوس نکالنا نہیں۔