اقوالِ صوفیاء دین میں حجت نہیں ہیں۔ دین کی بنیاد صرف قرآن اور صحیح سنت رسول ﷺ پر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا
فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ
اگر تم کسی چیز میں اختلاف کرو تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دو۔
(النساء 59)
یعنی ہر دینی مسئلے کی اصل دلیل کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ ہے، کسی شیخ یا صوفی کا قول نہیں۔
نبی ﷺ نے فرمایا
من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد
جس نے ہمارے دین میں کوئی نئی بات داخل کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔
(صحیح بخاری 2697، صحیح مسلم 1718)
جو اقوال قرآن و حدیث کے مخالف ہوں تو وہ دین نہیں بلکہ بدعت اور گمراہی ہیں۔ لہذا دین صرف وحی (قرآن و حدیث) سے سمجھا جائے گا، صوفیاء یا مشائخ کے اقوال بذاتِ خود کوئی حجت نہیں ہیں۔