|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

نصارٰی کا شرک کیا ہے؟

اللہ تعالیٰ نے ہر امت کو توحید کی دعوت دی، مگر کچھ اقوام نے اللہ کے واضح احکامات کے باوجود شرک کی راہ اختیار کی۔ نصارٰی کا سب سے بڑا شرک یہ ہے کہ وہ عیسیٰ علیہ السلام کو یا تو اللہ کا بیٹا کہتے ہیں، یا خود اللہ کا جزء مانتے ہیں۔ یہ عقیدہ توحید کے خلاف اور شرکِ عظیم ہے۔

لَّقَدْ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓا۟ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ مَرْيَمَ ۚ
“یقیناً وہ لوگ کافر ہو گئے جنہوں نے کہا: اللہ ہی مسیح ابن مریم ہے۔”
(المائدہ: 72)

وَقَالَتِ ٱلنَّصَـٰرَى ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ ٱللَّهِ ۖ ذَٰلِكَ قَوْلُهُم بِأَفْوَٰهِهِمْ ۖ يُضَـٰهِـُٔونَ قَوْلَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ مِن قَبْلُ ۚ قَـٰتَلَهُمُ ٱللَّهُ ۚ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ

“اور نصارٰی نے کہا: مسیح اللہ کا بیٹا ہے۔ یہ ان کی زبانی بات ہے، جو ان سے پہلے کافروں کی بات کی نقالی ہے۔ اللہ انہیں ہلاک کرے! وہ کہاں بہک رہے ہیں؟”
(التوبہ: 30)

اللہ کے لیے بیٹا قرار دینا :
یہ اللہ کی ذات میں شرک ہے، کیونکہ اللہ نہ کسی کا باپ ہے نہ بیٹا۔

تثلیث کا عقیدہ:
“اللہ، عیسیٰ اور روح القدس تینوں کو ایک الہٰ ماننا” شرک ہے، کیونکہ اللہ واحد ہے۔

عیسیٰ علیہ السلام کو نجات دہندہ اور عبادت کے لائق ماننا:
شرک ہے حالانکہ وہ اللہ کے بندے اور نبی تھے، نہ کہ رب۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“لَا تُطْرُونِي كَمَا أَطْرَتِ النَّصَارَى عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ، فَإِنَّمَا أَنَا عَبْدُهُ فَقُولُوا: عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ”

“مجھے اس طرح حد سے نہ بڑھانا جیسے نصارٰی نے عیسیٰ ابن مریم کو حد سے بڑھایا۔ میں تو صرف اللہ کا بندہ ہوں، پس کہو: اللہ کا بندہ اور اس کا رسول۔”
(صحیح بخاری، حدیث: 3445)

نصارٰی اللہ کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام کو الوہیت میں شریک کرتے ہیں، جو قرآن کی صریح مخالفت ہے۔ نجات صرف اسی کو ملے گی جو اللہ کو یکتا مانے، اور عیسیٰؑ کو اللہ کا بندہ و رسول سمجھے، نہ کہ اس کا شریک۔

إِنَّمَا ٱللَّهُ إِلَـٰهٌۭ وَٰحِدٌۭ ۖ سُبْحَـٰنَهُۥٓ أَن يَكُونَ لَهُۥ وَلَدٌۭ ۘ
“بیشک اللہ ایک ہی معبود ہے، وہ پاک ہے اس سے کہ اس کا کوئی بیٹا ہو۔”
(النساء: 171)

نصاری عیسی ابن مریم کو اللہ مان کر کافر اور مشرک ہوگئے۔ فرمایا

لَقَدْ كَفَرَ الَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْمَسِيْحُ ابْنُ مَرْيَمَ١ؕ وَ قَالَ الْمَسِيْحُ يٰبَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّيْ وَ رَبَّكُمْ اِنَّهٗ مَنْ يُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَ مَاْوٰىهُ النَّارُ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ اَنْصَارٍ۝

ان لوگوں نے یقینا ً کفر کیا جنہوں نے کہا کہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہیں، حالانکہ مسیح علیہ السلام نے کہا تھا اے بنی اسرائیل اللہ کی عبادت کرو جو میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب، حقیقت یہ ہے کہ جس کسی نے اللہ کیساتھ شرک کیا تو اللہ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا۔
(المائدة 72)

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔