مہر کے مسائل اسلام میں بہت اہمیت رکھتے ہیں، کیونکہ یہ نکاح کے ایک لازمی جزو کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ قرآن و سنت میں مہر کے احکام اور اس سے متعلق مسائل کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔
مہر وہ مال یا چیز ہے جو شوہر نکاح کے وقت یا نکاح کے بعد اپنی بیوی کو بطور حق دیتا ہے۔ یہ بیوی کا شرعی حق ہے اور اس کی ملکیت میں شامل ہوتا ہے۔
وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً
اور عورتوں کو ان کے مہر خوش دلی سے دے دو۔
(النساء-4)
بیوی اپنی خوشی سے مہر معاف کر سکتی ہے، لیکن اس پر دباؤ ڈالنا جائز نہیں ہے۔
فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَىْءٍۢ مِّنْهُ نَفْسًۭا فَكُلُوهُ هَنِيٓـًۭٔا مَّرِيٓـًۭٔا
پھر اگر وہ اپنی خوشی سے کچھ حصہ معاف کر دیں، تو اسے خوشی سے کھاؤ۔
(النساء-4)
مہر کی ادائیگی میں تاخیر درست نہیں۔ اگر مقرر وقت پر ادائیگی نہ کی جائے تو یہ بیوی کا حق ہے کہ وہ مطالبہ کرے۔
مہر عورت کی عزت اور اہمیت کا اظہار ہے۔
یہ نکاح کا لازمی حصہ ہے اور بیوی کی مالی سلامتی کا ذریعہ بنتا ہے۔