توحید (اللہ کی وحدانیت) کے تین بنیادی اقسام ہیں، جنہیں قرآن و سنت کی روشنی میں واضح طور پر بیان کیا ہے تاکہ توحید کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
- توحید ربوبیت (توحید فی الأفعال)
یہ عقیدہ کہ اللہ ہی ربّ (پروردگار) ہے یعنی پیدا کرنے والا، پالنے والا، مارنے اور جلانے والا، بارش نازل کرنے والا، رزق دینے والا، اور کائنات کا نظام چلانے والا صرف اللہ ہے۔
اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ
اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے۔
(الزمر 62)
معاشرے میں پائے جانے والا شرکیہ عقیدہ یہ ماننا کہ کوئی اور بھی کائنات کے نظام میں دخل رکھتا ہے۔ جیسے چاند، ستارے، زندہ و مردہ پیر اور بزرگ، یا روحیں وغیرہ شرک فی الربوبیت ہے۔
- توحید الوہیت / عبادت (توحید فی العبادة)
یہ یقین رکھنا کہ صرف اللہ عبادت کے لائق ہے۔
سجدہ، دعا، نذر، نیاز، طواف، التجا، اور مدد صرف اللہ سے مانگی جائے۔
وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ
میں نے جن و انس کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔
(الذاریات 56)
معاشرے میں پائے جانے والا شرکیہ عقیدہ کسی نبی، ولی، قبر یا مخلوق سے دعا یا عبادت کرنا شرک فی العبادة ہے، جو اسلام کا سب سے بڑا گناہ ہے۔
- توحید الاسماء والصفات (اللہ کے ناموں اور صفات میں یکتائی)
اللہ کے لیے وہی نام اور صفات ثابت ماننا جو اللہ نے خود اپنے لیے ذکر کیے ہیں یا تو رسول اللہ ﷺ نے بیان کیے۔
وَلِلَّهِ ٱلْأَسْمَآءُ ٱلْحُسْنَىٰ فَٱدْعُوهُ بِهَا
اللہ ہی کے لیے سب اچھے نام ہیں، تو اسے ان کے ذریعے پکارو۔
(الأعراف 180)
توحید کو پوری زندگی میں ماننا اور عمل میں لانا ہی اصل ایمان ہے۔ تینوں اقسام میں مکمل عقیدہ رکھنے والا ہی حقیقی موحد ہوتا ہے۔