|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سورۃ المرسلات

سورۃ المرسلات مکی دور کی سورۃ ہے ،مصحف عثمانی کی ترتیب تلاوت کے لحاظ سےیہ سورۃ 77 نمبر پر ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے32نمبر پر ہے،اس سورۃ میں 50آیات ہیں جو2 رکوع پر مشتمل ہیں۔ پہلی ہی آیت کے لفظ المرسلٰت کو اس سورت کا نام قرار دیا گیا ہے۔

 :سورة المرسلات کا سورۃ الدھر سے ربط

سورةالدھر میں پیدا کرنے کا نمونہ ذکر کیا گیا تاکہ اس سے حشر و نشر کا مسئلہ سمجھا جاسکے۔ اب سورة مرسلات میں بطور ترقی حشر و نشر کے بعد ثواب و عذاب کا نمونہ ذکر کیا جائے گا۔  والمرسلات عرفا۔ تا۔ انما توعدون لواقع  دیکھو ! یہ ہوائیں کہیں نرم چلتی ہیں اور کہیں تند، اسی طرح آخرت میں کسی کے ساتھ نرمی ہوگی اور کسی سے سختی۔

 والمرسلات عرفا۔ تا۔ انما توعدون لواقع  یہ آخرت میں نرمی اور سختی کا ایک دنیوی نمونہ ہے۔  فاذ النجوم طمست۔ تا۔ ویل یومئذللمکذبین  یہ تخویف اخروی ہے۔ یہ معاندین اب تو نہیں مانتے لیکن جب قیامت بپا ہوگی تو ان کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے، مگر اس وقت ان کا بہت برا حال ہوگا۔  الم نہلک الاولین۔ تا۔ کذلک نفعل بالمجرمین  یہ تخویف دنیوی ہے جس طرح ہم نے پہلے مکذبین کو ہلاک کیا ہے۔ اسی طرح ہم پچھلوں کو بھی ہلاک کردیں گے۔  الم نخلقکم من ماء مھین۔ تا۔ فقدرنا فنعم القادرون  حشر و نشر پر پہلی عقلی دلیل۔ جس طرح ہم نے پہلے تمہیں ایک حقیر پانی (نطفہ) سے پیدا کرلیا تھا اسی طرح ہم تمہیں دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہیں۔  الم نجعل الارض کفاتا  دوسری عقلی دلیل۔  وجعلنا فیھا رواسی شامخات  تیسری عقلی دلیل۔ واسقیناکم ماء فراتا  یہ چوتھی عقلی دلیل ہے۔ ہم نے زمین کو زندوں اور مردوں کی جامع بنایا۔ اس پر اونچے اونچے پہاڑ رکھدئیے اور تمہارے پینے کے لیے میٹھا پانی مہیا کردیا، کیا اب بھی اس کی ناشکری کرو گے۔ اس کی توحید اور اس کی قدرت کاملہ کا انکار کرو گے۔  انطلقوا الی ما کنتم۔ تا۔ فان کان لکم کید فکیدون  تخویف اخروی۔ جہنم کے عذاب کی بعض تفصیلات۔  ان المتقین فی ظلل وعیون۔ تا۔ انا کذالک نجزی المحسنین  یہ مومنوں کے لیے بشارت اخرویہ ہے۔ مومنوں کے لیے جنت میں ٹھنڈی چھاؤں، مشروبات کے چشمے اور حسب منشاء میوے ہونگے۔  کلوا وتمتعوا قلیلا انکم مجرمون۔ تا۔ آخر  کافروں کے لیے زجرہے۔

:مختصر ترین خلاصہ

اس سورت کے پہلے رکوع میں آخرت میں نرمی اور سختی کا ایک دنیوی نمونہ  بیان کی گیا پھر اللہ تعالی نے انسان پر اپنے خصوصی انعامات کا ذکر کیاپھر جہنم کے عذابات ذکر کئے گئے جو کافروں کے منتظر ہیں اور دوسرے رکوع میں اہل ایمان کے لیے جنتی انعامات کا بیان ہے اور عظمت قرآن کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے ۔