سورۃ الحاقہ مکی دور کی سورۃ ہے ،مصحف عثمانی کی ترتیب تلاوت کے لحاظ سےیہ سورۃ 69 نمبر پر ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے77نمبر پر ہے،اس سورۃ میں 52 آیات ہیں جو2 رکوع پر مشتمل ہیں۔سورت کے پہلے ہی لفظ کو اس کا نام قرار دیا گیا ہے۔سورۃکے پہلے رکوع میں قوم ثمود ،قوم عاد ،قوم فرعون ،اور قوم لوط پر آنے والے عذابات بتائے گئے ہیں پھر قیامت کے آنے کا حال بتایا گیا ہے اور روز قیامت اعمال نامے کیسے تقسیم ہوں گے بیان کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ جس کو اس کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ بہت خوش ہوگا اور دوستوں سے کہے گا او میرا عمل نامہ پڑھو اور جس کو اس کا اعمال نامہ بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ اپنی بربادی کو پکارے گا اس کے بعد کفار کے لئے جہنم کے عذابات کا ذکر ہے اور دوسرے رکوع میں رسول اللہ کی رسالت اور عظمت بیان کی گئی ہے اور آپ کے بارے میں کفار کے کہانت اور من گھڑت کے الزامات کی نفی کی گئی ہے ۔
: سورة الحاقہ کا سورۃ القلم سے ربط
سورة القلم میں فرمایا تھا کہ تبارک کے دعوی میں آپ کو نرم کرنے کے لیے مشرکین نرمی کریں گے مگر آپ اس میں نرم نہ ہوں۔ اب اس سورت میں اس دعوے کو نہ ماننے والوں کے لیے تخویفات ہیں دنیویہ بھی اور اخرویہ بھی۔
الحاقۃ، ما الحاقۃ دعوی تبارک کو نہ ماننے والوں کے لیے تخویف، کذبت ثمود و عاد۔ تا۔ فھل تری لہم من باقیۃ تخویف دنیوی پہلا اور دوسرا نمونہ۔ قوم ثمود اور قوم عاد نے جب اس دعوے کو نہ مانا اور اپنے خود ساختہ معبودوں کو برکات دہندہ سمجھنے پر اڑے رہے تو ان کو سخت ترین عذابوں سے دنیا میں تباہ و برباد کردیا گیا۔ وجاء فرعون و من قبلہ والمؤتفکات بالخاطئۃ تخویف دنیوی کا تیسرا اور چوتھا نمونہ۔ قوم فرعون اور قوم لوط (علیہ السلام) نے اپنے اپنے زمانے کے پیغمبروں کی نافرمانی کی تو اللہ نے انہیں سخت عذاب میں پکڑ لیا۔ انا لما طغا الماء حملناکم فی الجاریۃ تخویف دنیوی کا پانچواں نمونہ۔ قوم نوح (علیہ السلام) کے سرکشوں اور منکروں کو طوفان میں غرق کردیا اور مومنین کو کشتی میں سوار کر کے طوفان سے بچا لیا۔ فاذا نفخ فی الصور نفخۃ واحدۃ۔ تا۔ لاتخفی منکم خافیۃ تخویف اخروی ہے۔ فاما من اوتی کتبہ بیمینہ۔ تا۔ فی الایام الخالیۃ بشارت اخرویہ۔ اہل جنت کو اعمالنامے داہنے ہاتھوں میں دئیے جائیں گے اور وہ خوشی سے پھولے نہ سمائیں گے اور فرط مسرت سے ہر ایک کو اپنا اپنا اعمالنامہ دکھائیں گے۔ ان کو جنت ہر قسم کی راحت و آسائش میسر ہوگی۔ واما من اوتی کتبہ بشمالہ۔ تا۔ لایاکلہ الا الخاطؤن تخویف اخروی۔ مشرکین کو بائیں ہاتھوں میں اعمالنامے دئیے جائیں گے، وہ اپنے اعمالنامے دیکھ کر حسرت و تاسف سے کہیں گے ہائے کاش ! انہیں اعمالنامے نہ دئیے جاتے اور اپنا حساب نہ جانتے ان کو جہنم کے اندر زنجیروں میں جکڑ کر ڈال دیا جائے گا۔ فلا اقسم بما تبصرون قیامت کی دلیل یہ ہے کہ دنیا میں بہت سی چیزیں نظر نہیں آتیں مگر پھر بھی تم ان کے وجود پر یقین رکھتے ہو۔ اسی طرح اگر تم قیامت کا مشاہدہ نہیں کرسکتے، تو اس کا بھی انکار نہ کرو بیشک یہ قرآن اللہ کا کلام ہے جو رب العالمین نے اپنے سچے رسول پر نازل فرمایا ہے۔ اگر یہ رسول (محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم پر افتراء کرے تو ہم اس کو پکڑ لیں اور اس کی رگ حیات کاٹ ڈالیں اور کوئی ہم کو اس کام سے روک نہ سکے۔ یہ قرآن ڈرنے والوں کے لیے نصیحت ہے اور جھٹلانے والوں کے لیے باعث حسرت ہے۔ فسبح باسم ربک العظیم آخر میں ذکر دعوے ہے۔ صرف اللہ تعالیٰ ہی کو برکات دہندہ سمجھو، صرف اسی کے نام میں برکت ہے۔ اس لیے حاجات ومصائب میں صرف اسی کے نام کی تسبیح پڑھو۔
:مختصر ترین خلاصہ
تخویف دنیوی کے پانچ نمونے، تخویف اخروی، بشارت اخرویہ، تخویف اخروی، حقانیت وحی پر استدلال، دعوائے سورۃ۔ صرف اللہ تعالیٰ ہی کو برکات دہندہ سمجھو، صرف اسی کے نام میں برکت ہے۔اس لیے حاجات ومصائب میں صرف اسی کو پکارو۔
Download PDF