|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سورۃ الجمعہ

سورۃ الجمعہ مدنی دور کی سورۃ ہے ،مصحف عثمانی کی ترتیب تلاوت کے لحاظ سےیہ سورۃ 62 نمبر پر ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے108نمبر پر ہے،اس سورۃ میں 11آیات ہیں جو2 رکوع پر مشتمل ہیں۔سورۃ کا نام آیت 9 کے فقرے  اِذَا نُوْدِیَ لِصَّلوٰۃِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَۃِ  سے ماخوذ ہے۔سورۃکے پہلے رکوع میں رسول اللہ کی بعثت کی ہمہ گیری بتائی گئی،کہ وہ تا قیامت ہے اور یہ کہ آپ ہی سمت کے پہلے اور پچھلے لوگوں کے رسول ہیں آپ کی رسالت کی موجودگی میں کسی نئے رسول کی ضرورت نہیں پھر بتایا گیا کہ جن لوگوں کے ذمہ تو رات کا حامل بنایا تھا، آج ان کا یہ حال ہے کہ جیسے گدھے پر کتابیں لا دی گئی ہوں  پھر یہود کے عقائد باطلہ کا رد کیا گیا ہے اور انہیں دعوت حق دی گئی ہے ۔جبکہ دوسرے رکوع میں حکم فرمایا گیا کہ جب نماز جمعہ کی اذان ہو جائے تو کاروبار چھوڑ کر نماز جمعہ کی طرف جلدی پہنچو اور ساتھ ہی خطبہ جمعہ کی اہمیت واضح کی گئی ۔

:سورة جمعہ کا ماقبل سے ربط

سورة جمعہ سے لے کر سورة تحریم تک، سورة حدید کے مضمون اول یعنی انفاق فی سبیل اللہ کا اعادہ ہے جبکہ سورة صف تک دوسرا مضمون یعنی جہاد فی سبیل اللہ مذکور تھا۔ سورٔ صف کے بعد سورة جمعہ بھی تسبیح کے عنوان سے شروع کی گئی ہے۔ کیونکہ اس سورت سے نئے مضمون کی ابتداء ہوتی ہے۔ ان چاروں سورتوں میں مقصودی مضمون ہر سورت کے آخری حصے میں ذکر کیا گیا ہے اور ہر پچھلی سورت سے نئے مضمون کی ابتداء ہوئی ہے۔ ان چاروں سورتوں میں مقصودی مضمون ہر سورت کے آخری حصے میں ذکر کیا گیا ہے اور ہر پچھلی سورت پہلی سورت کے مضمون کی تفسیر ہے۔ مثلاً سورة جمعہ میں فرمایا  فاسعوا الی ذکر اللہ  اور سورة منافقون  وانفقوا مما رقنکم  سے اس کی تفسیر کردی اور تغابن میں اس سے ترقی کر کے فرمایا  ان تقرضوا اللہ قرضا حسنا

 یسبح للہ ما فی السماوات۔۔الخ  بیان توحید۔  ھو الذی بعث فی الامیین۔ تا۔ واللہ ذو الفضل العظیم  توحید پر دلیل وحی اور بیان صداقت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ۔  مثل الذین حملوا التوراۃ۔۔۔الخ  زجر برائے مشرکین۔ تم یہودیوں کی مانند نہ ہوجاؤ جن کو تورات دی گئی مگر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا وہ اس گدھے کی مانند ہیں جس پر کتابیں لدی ہوں۔  قل یا ایہا الذین ھادوا۔ تا۔ واللہ علیم بالظالمین  یہود کو دعوت مباہلہ۔  قل ان الموت الذی تفرون منہ۔۔الخ  ترغیب الی الجہاد۔  یا ایہا الذین امنوا۔ تا۔ لعلکم تفلحون  ترغیب الی الذکر والتعلم۔ نماز جمعہ میں شمولیت کرو اور انفاق فی سبیل اللہ کے احکام سیکھو۔  واذا راو تجارۃ۔۔۔الخ  ان مومنین پر شکوی جو رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بحالت خطبہ چھوڑ کر غلہ خریدنے چلے گئے تھے۔

:مختصر ترین خلاصہ

مسئلہ توحید کا اعادہ۔ توحید پر دلیل وحی اور ضمنًا صداقتِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بیان۔ مشرکین کے لیے زجر۔ یہود کو دعوت مباہلہ، ترغیب الی الانفاق فی الجہاد۔