|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

قدم کہاں رُک جاتے ہیں؟

!اے مخاطب
جب تو امارت و مال حاصل کر لے تو حساب و کتاب کو بھول نہ جانا۔
کہیں حق کی سربُلندی میں تیرا جسم کمزور، زبان ہلکی اور دل مردہ نہ ہوجائے۔

واہ تیری زبان کا کیا کہنا! تو جھوٹ بھی بولتا ہے اور جھوٹ کا گواہ بھی ہے، پھرمریم کی پاکدامنی کا مدعی بھی ہے۔
ہائے ندامت! اگر تجھے گونگا، بہرا پیدا کیا جاتا تب قوت ِگویائی اور سماعت پر تیری حسرت کا عالَم کیا ہوتا؟

!آنکھوں کے خیانت کے ساتھ ہنس ہنس کے ظلم کرنے والے
ڈر جا اس بات سے کہ کہیں عنقریب تجھے رُلا رُلا کر جہنم کی طرف گھسیٹ کر اس میں نہ ڈال دیا جائے۔

اے ہمسفر مجاہد صبر پر قائم رہنا، ظالم کی رسی دراز کرنا اللہ کی سنت ہے۔
تجھے چاہیے کہ قرآن کی سیر کر تاکہ تجھے معلوم ہو جائے کہ
کتنے متکبرین کو تکبر سمیت ہوا نے اڑایا، زمین نے دھنسایا، پانی نے ڈبایا۔
کتنی خوشیاں ایسی تھیں جو اپنے بعد طویل غم لائیں تھیں۔۔۔
کتنے بے رحم ایسے تھے جو عذاب کا ایک کوڑا بھی برداشت نہ کر سکے تھے۔
کتنی پے در پے لذتیں ایسی تھیں جنہیں موت نے تلخ کرکے رکھ دیا تھا۔

یہ حقیقت ہے کہ انسان بوڑھا ہوجاتا ہے اورمال اور طویل عمر کی حرص باقی رہتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ جب انسان ساٹھ سال کا ہوجاتا ہے تب کوئی عذر بھی باقی نہیں رہتا۔
ہاں ہاں اور جان لو کہ
یہ بھی حقیقت ہے کہ غیب شہود ہو جائے تو توبہ کا دروازہ بھی بند ہوجاتا ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ غیب نے کب شہود ہونا ہے ایک پَل کا بھی بھروسہ نہیں ہے۔

اے مخاطب
اللہ کا ڈرانا تجھے کافی ہونا چاہیے تھا۔۔۔۔کہ

اِنۡ کَادُوۡا لَیَفۡتِنُوۡنَکَ عَنِ الَّذِیۡۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ لِتَفۡتَرِیَ عَلَیۡنَا غَیۡرَہٗ وَ اِذًا لَّاتَّخَذُوۡکَ خَلِیۡلًا۝ وَ لَوۡ لَاۤ اَنۡ ثَبَّتۡنٰکَ لَقَدۡ کِدۡتَّ تَرۡکَنُ اِلَیۡہِمۡ شَیۡئًا قَلِیۡلًا۝اِذًا لَّاَذَقۡنٰکَ ضِعۡفَ الۡحَیٰوۃِ وَضِعۡفَ الۡمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَکَ عَلَیۡنَا نَصِیۡرًا۝

یہ لوگ آپ کو اس وحی سے بہکانا چاہتے ہیں جو ہم نے آپ پر اتاری ہے کہ آپ اس کے سوا کچھ اور ہی ہمارے نام سے منسوب کر لیں، تب تو آپ کو یہ لوگ اپنا ولی دوست بنا لیتے۔ اگر ہم آپ کو ثابت قدم نہ رکھتے تو بہت ممکن تھا کہ ان کی طرف قدرے قلیل مائل ہو ہی جاتے۔ پھر تو ہم بھی آپ کو دوہرا عذاب دنیا کا کرتے اور دوہرا ہی موت کا پھر آپ تو اپنے لئے ہمارے مقابلے میں کسی کو مددگار بھی نہ پاتے۔
(بنی اسرائیل-73تا75)