جی نہیں، دین صرف قرآن سے مکمل طور پر نہیں سمجھا جا سکتا بلکہ قرآن کے ساتھ سنتِ رسول ﷺ بھی لازمی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو نازل کیا اور نبی کریم ﷺ کو اس کی وضاحت و عملی تفسیر کے لیے بھیجا۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے
وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ
اور ہم نے آپؐ کی طرف یہ ذکر (قرآن) نازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے لیے بیان کریں جو ان کی طرف اتارا گیا ہے، اور تاکہ وہ غور کریں۔
(النحل 44)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا
أَلَا إِنِّي أُوتِيتُ الْقُرْآنَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ
جان لو! مجھے قرآن کے ساتھ اس جیسی ایک اور چیز (سنت) بھی دی گئی ہے۔
(سنن ابوداؤد 4604)
یعنی قرآن اصل ہے اور سنت اس کی شرح و تفسیر۔ صرف قرآن پر اکتفا کرنا اور سنت کو چھوڑ دینا گمراہی ہے، جیسا کہ کچھ فرقے کرتے ہیں۔ صحابہ کرامؓ نے دین کو قرآن اور نبی ﷺ کی سنت سے سمجھا اور اسی پر عمل کیا۔ لہذا دین کو سمجھنے کے لیے قرآن اور صحیح سنت دونوں ضروری ہیں، کیونکہ قرآن کا عملی نمونہ رسول اللہ ﷺ کی سنت سے ہی سامنے آتا ہے۔