|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا دیوبندی اور بریلوی ایک دوسرے کو گمراہ کہتے ہیں؟

جی ہاں، دیوبندی اور بریلوی ایک دوسرے کو گمراہ کافر و مشرک کہتے ہیں۔ دونوں گروہوں کے درمیان بنیادی اختلافات عقائد اور توحید و شرک کے فہم میں ہیں۔

بریلوی حضرات غیر اللہ کی پکار، نذرونیاز اور اولیاء کو وسیلہ اور مددگار مانتے ہیں، قبروں پر حاضری دیتے ہیں انکے مجاور بنتے اور ان سے منتیں مانتے ہیں اور میلاد جیسے اعمال کو دین کا حصہ سمجھتے ہیں۔ اس کے برعکس دیوبندی ایک الگ گروہ ہے جو انہیں کافر و مشرک بھی کہتا ہے اور انہی جیسے عقائد و نظریات بھی رکھتا ہے یہ بھی قبروں سے فیض کا عقیدہ رکھتے ہیں اور رسول اللہ ﷺ کے بارے میں اولین و آخرین کا عالِم سمجھتے ہیں وغیرہ
بریلوی دیوبندیوں کو “وہابی” اور “گمراہ” کہتے ہیں، جبکہ دیوبندی بریلویوں کو “قبروں کا پوجنے والا” اور “شرکیہ عقائد رکھنے والا” کہتے ہیں۔

یہ دونوں باطل فرقے ہیں اور جبکہ قرآن نے فرقہ واریت کے بارے میں سخت تنبیہ فرمائی ہے۔
إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ
یقیناً جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور گروہ گروہ بن گئے، اے نبی ﷺ! آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔
(الأنعام: 159)

لہٰذا حقیقت یہ ہے کہ دونوں فرقوں کا ایک جیسے عقائد رکھ کر ایک دوسرے کو گمراہ کہنا دراصل اسی فرقہ واریت کا نتیجہ ہے جس سے قرآن و سنت نے بچنے کی ہدایت دی ہے۔ اصل حق صرف قرآن و سنت اور نبی ﷺ و صحابہؓ کی راہ پر ہے، نہ کہ کسی خاص فرقے کی پیروی میں۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔