نہیں، اولیاء کرام کو موت کے بعد کوئی علم نہیں ہوتا۔ قرآن و سنت کے مطابق علم الغیب صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، مخلوق میں کوئی اس کا مالک نہیں۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے
قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ
کہہ دو آسمانوں اور زمین میں کوئی بھی غیب کو نہیں جانتا سوائے اللہ کے۔
(النمل: 65)
یہ آیت قطعی دلیل ہے کہ نہ انبیاء، نہ اولیاء، نہ کسی اور کو موت کے بعد غیب کا علم حاصل ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
إِنِّي لَا أَعْلَمُ مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِكُمْ
میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا اور نہ ہی تمہارے ساتھ۔
(صحیح بخاری، حدیث: 6605)
یہ نبی کریم ﷺ کے بارے میں ہے، تو اولیاء کے بارے میں کیسے کہا جا سکتا ہے کہ وہ موت کے بعد علم رکھتے ہیں؟
پچھلی امتوں نے بھی اپنے نیک لوگوں کی قبروں سے مدد مانگنا شروع کیا، ان کو زندہ جانا اور غیب دان سمجھا، تو وہ شرک میں پڑ گئے۔ اسلام نے ہمیں ان غلطیوں سے بچنے کی تنبیہ کی ہے۔
لہٰذا عقیدہ یہ ہے کہ موت کے بعد اولیاء کرام کو علم نہیں ہوتا، صرف اللہ ہی عالم الغیب ہے۔