|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا خواب میں نبوت کا دعویٰ شرک ہے؟

خواب میں نبوت کا دعویٰ کرنا سخت گمراہی اور کذب ہے، اور اگر کوئی اس پر یقین کرے تو یہ کفر ہے، کیونکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے واضح فرما دیا ہے کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔

قَالَ اللهُ تَعَالَى
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٖ مِّن رِّجَالِكُمۡ وَلَٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّنَ
محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، بلکہ وہ اللہ کے رسول اور انبیاء کے خاتم ہیں۔
(الأحزاب 40)

نبی ﷺ نے فرمایا
لَا نَبِيَّ بَعْدِي
میرے بعد کوئی نبی نہیں۔
(صحیح بخاری، حدیث 3455، صحیح مسلم، حدیث 1842)

لہٰذا خواب میں بھی اگر کوئی نبوت کا دعویٰ کرے تو یہ باطل و شیطانی القاء ہے۔ اگر کوئی اسے مان لے تو وہ ختمِ نبوت کا منکر ہو کر کافر ہو جائے گا۔ اور اگر کوئی ایسا دعویٰ خود کرے تو وہ جھوٹا، گمراہ اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔

البتہ شرک تب ہوتا ہے جب وہ اللہ کی صفات یا اختیار میں کسی کو شریک کرے۔ خواب میں نبوت کا دعویٰ براہِ راست شرک نہیں بلکہ کفر و تکذیبِ قرآن و حدیث ہے، جو شرک کی طرح دین سے خارج کرنے والا عمل ہے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔