|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

طاغوت کسے کہتے ہیں؟

طاغوت ایک جامع لفظ ہے جس کا مطلب ہے ہر وہ چیز یا شخص جو اللہ تعالیٰ کی بندگی اور اطاعت سے روکے اور انسان کو گمراہی کی طرف لے جائے۔ اس کا ذکر قرآن مجید میں مختلف مقامات پر ہوا ہے اور اسے کفر، شرک، اور اللہ کے خلاف سرکشی کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

عربی زبان میں طاغوت کا لفظ طغیان سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے حد سے تجاوز کرنا یا سرکشی کرنا۔
طاغوت وہ ہر چیز یا شخص ہے جو اللہ کے علاوہ کسی اور کی عبادت، اطاعت، یا پیروی کا سبب بنے اور بندے کو اللہ کے راستے سے دور کرے۔

ایمان اور کفر کے درمیان فرق:

فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ

پس جو کوئی طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لائے، تو اس نے ایک مضبوط کڑے کو تھام لیا۔
( البقرہ-256)

ہدایت کے راستے پر چلنے کی شرط:

وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ

اور ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔
(النحل-36)

طاغوت کی پیروی کا انجام:

وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُمْ مِّنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ

اور جنہوں نے کفر کیا، ان کے مددگار طاغوت ہیں، جو انہیں روشنی سے نکال کر اندھیروں میں لے جاتے ہیں۔
(البقرہ-257)

طاغوت سے اجتناب کیوں ضروری ہے؟
طاغوت کا انکار اسلام کا بنیادی رکن ہے۔ طاغوت سے بچنا ایمان کے صحیح ہونے کی علامت ہے۔ طاغوت کی پیروی انسان کو گمراہی اور جہنم کی طرف لے جاتی ہے۔ اللہ کی بندگی اور طاغوت کا انکار ایک مومن کی پہچان ہے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔