نصیحت قبول کرنے والے وہی ہیں جو دل سے اللہ کی خشیت رکھتے ہیں، ایمان پر قائم رہتے ہیں، اور اپنی عقل و دانش کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اعمال کی اصلاح کرتے ہیں۔ ایسے لوگ اللہ کی ہدایت کو خوش دلی سے قبول کرتے ہیں اور کامیابی ان ہی کا مقدر بنتی ہے۔
تقویٰ اختیار کرنے والے:
ذَٰلِكَ ٱلۡكِتَٰبُ لَا رَيۡبَۛ فِيهِۛ هُدٗى لِّلۡمُتَّقِينَ
یہ کتاب (قرآن) اس میں کوئی شک نہیں، پرہیزگاروں کے لیے ہدایت ہے۔
(البقرہ-2)
ایمان لانے والے:
إِنَّمَا يُؤۡمِنُ بِـَٔايَٰتِنَا ٱلَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُواْ بِهَا خَرُّواْ سُجَّدٗا وَسَبَّحُواْ بِحَمۡدِ رَبِّهِمۡ وَهُمۡ لَا يَسۡتَكۡبِرُونَ
اور نصیحت صرف وہی قبول کرتے ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔
(السجدہ 15)
عاجزی اختیار کرنے والے:
إِنَّمَا تُنذِرُ ٱلَّذِينَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُم بِٱلۡغَيۡبِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَۚ
اور نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو خشیتِ الٰہی رکھتے ہیں۔
(فاطر-18)
نصیحت کے لیے تیار رہنے والے:
فَذَكِّرۡ إِن نَّفَعَتِ ٱلذِّكۡرَىٰ
پس نصیحت کرو، بے شک نصیحت مومنوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
(الاعلیٰ- 9)
عقل اور سمجھ رکھنے والے:
وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّآ أُوْلُواْ ٱلۡأَلۡبَٰبِ
اور نصیحت عقل مند ہی حاصل کرتے ہیں۔
(البقرہ-269)
نرم دل اور رحم دل:
قَدۡ أَفۡلَحَ مَن تَزَكَّىٰ
پس وہی کامیاب ہوگا جو پاکیزگی اختیار کرے گا۔
(الاعلیٰ-14)
آخرت کی یاد رکھنے والے:
وَذَكِّرۡهُم بِأَيَّامِ ٱللَّهِۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ لِّكُلِّ صَبَّارٖ شَكُورٖ
اور وہ جو آخرت کو یاد رکھتے ہیں، نصیحت کرتے ہیں۔
(ابراہیم-5)
نصیحت کے لیے دل کھولنے والے:
فَمَن يُرِدِ ٱللَّهُ أَن يَهۡدِيَهُۥ يَشۡرَحۡ صَدۡرَهُۥ لِلۡإِسۡلَٰمِ
جو لوگ اپنی اصلاح کے لیے نصیحت سنتے ہیں، ان کے دل کھل جاتے ہیں۔
(انعام-125)
نصیحت قبول کرنے والے وہ ہیں جو اللہ سے ڈرتے ہیں، عاجزی اختیار کرتے ہیں، شکرگزار ہوتے ہیں، اور اپنی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ صفات انسان کو نہ صرف دین کے قریب کرتی ہیں بلکہ دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت بھی دیتی ہیں۔