|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا تمام انبیاء کا عقیدہ ایک جیسا تھا؟

قرآن مجید کی روشنی میں تمام انبیاء کا عقیدہ، پیغام اور مقصد ایک ہی تھا اللہ کی توحید، اس کی عبادت، اور شرک سے اجتناب۔ مختلف قوموں، زبانوں اور زمانوں میں بھیجے گئے تمام انبیاء کا بنیادی پیغام ایک جیسا تھا کہ صرف اللہ کو رب مانا جائے، اسی سے مدد مانگی جائے، اور اسی کی اطاعت کی جائے۔ کسی نبی نے دین کو بدلا نہیں بلکہ وہی اصل پیغام دہراتے رہے جو پہلے نبی لائے تھے۔

تمام انبیاء نے انسان کو دعوت دی کہ وہ دنیا کی فانی لذتوں کو اصل زندگی نہ سمجھے، بلکہ آخرت کے لیے تیاری کرے۔ ان کی شریعت میں وقتی طور پر عبادات کے طریقے یا کچھ ظاہری احکام مختلف تھے، لیکن دین کی بنیاد توحید، رسالت، آخرت، عدل، اور اخلاق ہمیشہ ایک ہی رہی۔ قرآن نے بارہا اس وحدتِ دین کو واضح کیا ہے تاکہ کوئی گمان نہ کرے کہ مذاہب مختلف ہیں۔

شَرَعَ لَكُم مِّنَ ٱلدِّينِ مَا وَصَّىٰ بِهِۦ نُوحًۭا وَٱلَّذِىٓ أَوْحَيْنَآ إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِۦٓ إِبْرَٰهِـۧمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ
اس نے تمہارے لیے دین کا وہی راستہ مقرر کیا ہے جس کا حکم اس نے نوح کو دیا، اور جس کی وحی ہم نے تمہاری طرف کی، اور جس کا حکم ہم نے ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا…
(الشورى 13)

یہ آیت تمام انبیاء کے دین کی وحدت پر گواہ ہے۔ دین ایک ہی ہے اللہ کی بندگی اور اس کی اطاعت۔ انبیاء مختلف قوموں کے لیے آئے مگر عقیدہ، عقیدت اور عبادت کا مرکز ایک رہا۔

قرآن کے مطابق تمام انبیاء ایک ہی دین پر قائم تھے۔ دینِ اسلام، یعنی اللہ کے سامنے مکمل سرِ تسلیم خم کرنا۔ ان میں کوئی اختلاف نہیں تھا، بلکہ سب ایک ہی سلسلے کی کڑیاں تھے جو انسان کو ہدایت کی طرف لے جا رہی تھیں۔ یہ وحدتِ عقیدہ ہی اسلام کی روح ہے، جو آدم علیہ السلام سے محمد ﷺ تک ایک ہی پیغام پر قائم رہی۔ کہ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا ٱللَّهُ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔