جی ہاں، اسلام کے مطابق ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جو قرآن مجید میں واضح طور پر بیان کی گئی ہے اور اس سے کسی کو انکار کی گنجائش نہیں ہے۔ موت ایک حتمی حقیقت ہے جو ہر انسان پر آنا ہے، اور اس کے بعد ہر کسی کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔ فرمایا
كُلُّ نَفْسٍ ذَاۗىِٕقَةُ الْمَوْتِ ۭ وَاِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَكُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۭ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۭ وَمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ
ہرنفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور تمھیں قیامت کے دن تمھارے اَجر پورے پورے دیے جائیں گے تو جو (جہنم کی) آگ سے بچا لیا گیا اور جنّت میں داخل کر دیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھو کا کا سامان ہے۔
(آل عمران 185)