نقش اور تعویذ پہننا دین میں جائز نہیں ہے کیونکہ یہ عمل قرآن و سنت سے ثابت نہیں اور اس میں غیر اللہ پر توکل اور اس سے پناہ مانکی جاتی ہے یہ شرک ہے۔ نفع اور نقصان کا اختیار صرف اللہ کے پاس ہے لہذا توکل اور پناہ بھی اسی سے مانگی جا سکتی ہے۔ فرمایا
وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ
اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی ہٹانے والا نہیں اور اگر وہ تیرے لیے بھلائی چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے والا نہیں۔
(یونس 107)
نبی ﷺ نے فرمایا
مَنْ عَلَّقَ تَمِيمَةً فَقَدْ أَشْرَكَ
جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا ۔
(مسند احمد 17440 صحیح)
ایک اور حدیث میں ہے
إِنَّ الرُّقَى وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ
بیشک جادو والے دم تعویذ اور ٹونے شرک ہیں۔
(سنن ابوداؤد 3883 صحیح)
لہٰذا نقش اور تعویذ پہننا جائز نہیں خواہ اس پر قرآن لکھا ہو یا کوئی اور کلمات۔ قرآن کی آیات اور مسنون دعائیں پڑھ کر دم کرنا سنت ہے لیکن کاغذ یا دھاگہ گلے یا بازو میں لٹکانا بدعت اور شرک ہے۔