|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا نبی ﷺ کے بعد نیا شریعت لانے والا ممکن ہے؟

اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ پر دین کو مکمل کر دیا اور آپ ﷺ کے بعد کسی نئے شریعت لانے والے کا آنا بالکل ناممکن اور کفر ہے۔

قَالَ اللهُ تَعَالَى
ٱلۡيَوۡمَ أَكۡمَلۡتُ لَكُمۡ دِينَكُمۡ وَأَتۡمَمۡتُ عَلَيۡكُمۡ نِعۡمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ ٱلۡإِسۡلَٰمَ دِينٗا
آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کر دی، اور تمہارے لیے اسلام کو دین پسند کیا۔
(المائدہ 3)

یہ اعلان صاف بتا رہا ہے کہ دین مکمل ہو چکا ہے، اب کسی نئے دین یا نئی شریعت کی کوئی گنجائش باقی نہیں۔

نبی ﷺ نے فرمایا: فُضِّلْتُ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ بِسِتٍّ … وَخُتِمَ بِيَ النَّبِيُّونَ
مجھے انبیاء پر چھ باتوں میں فضیلت دی گئی … اور مجھ پر انبیاء کا سلسلہ ختم کر دیا گیا۔
(صحیح مسلم، حدیث 523)

لہٰذا نبی ﷺ کے بعد کوئی بھی شریعت لانے والا نہ آ سکتا ہے، نہ اس پر ایمان لانا جائز ہے۔ ایسا عقیدہ رکھنا ختمِ نبوت کے انکار اور کفر کے مترادف ہے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔