عقیدہ صرف قرآن سے نہیں بلکہ قرآن اور سنت دونوں سے اخذ کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اللہ نے قرآن میں نبی ﷺ کی اطاعت کو ایمان کا حصہ قرار دیا ہے۔
وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا
رسول تمہیں جو دے وہ لے لو اور جس سے روکے اس سے رک جاؤ۔
(الحشر: 7)
نبی ﷺ نے دین کی مکمل وضاحت اپنی سنت کے ذریعے کی۔ عقیدہ کے بڑے بڑے اصول مثلاً ایمان بالملائکہ کی تفصیل، ایمان بالقدر، قبر کا عذاب، آخرت کی تفصیل، شفاعت، یہ سب احادیث سے ثابت ہیں۔ اگر صرف قرآن پر اکتفا کیا جائے تو یہ اصول واضح نہیں ہوتے۔
أَلَا إِنِّي أُوتِيتُ الْقُرْآنَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ
خبردار! مجھے قرآن دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اس جیسی چیز بھی (یعنی سنت) دی گئی ہے۔
(سنن ابی داود 4604، صحیح)
لہٰذا عقیدہ قرآن سے بھی اور صحیح سنت سے بھی ثابت ہوتا ہے، اور دونوں کو ماننا ہی ایمانِ صحیح ہے۔