|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا خوابوں سے شریعت کے احکام ثابت ہو سکتے ہیں؟

نہیں، خوابوں سے شریعت کے احکام نہ ثابت ہوتے ہیں، نہ شریعت کو بدلا جا سکتا ہے، کیونکہ دین مکمل ہو چکا ہے اور شریعت صرف قرآن، سنتِ رسول ﷺ، اور صحابہؓ کے اجماع سے ماخوذ ہے، خوابوں سے نہیں۔

ٱلۡيَوۡمَ أَكۡمَلۡتُ لَكُمۡ دِينَكُمۡ وَأَتۡمَمۡتُ عَلَيۡكُمۡ نِعۡمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ ٱلۡإِسۡلَـٰمَ دِينٗا
“آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا، اور اپنی نعمت تم پر پوری کر دی، اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا۔”
(سورۃ المائدہ: 3)

اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ دین مکمل ہو چکا ہے، اب نہ کوئی نیا حکم شامل ہو سکتا ہے اور نہ کوئی خواب شریعت کا ماخذ بن سکتا ہے۔ فرمایا

“عليكم بسنتي وسنة الخلفاء الراشدين المهديين…”
“تم پر میری سنت اور خلفائے راشدین کی سنت لازم ہے…”
(سنن ابی داود: 4607 صحیح)

خواب خواہ کسی ولی، عالم یا عام آدمی کو آئے، وہ شریعت میں کسی نئے حکم یا عبادت کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ شریعت قرآن و سنت سے ثابت ہوتی ہے، خوابوں سے نہیں۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔