ﷲ کی صفت ہے کہ وہ اَلحَّی اور اَلسَمِیع ہے۔
ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا اور ہر چیز کو سننے والا ہے۔
اسکے برعکس یہ عقیدہ رکھا جاۓ کہ مردہ قبر میں جانے کے بعد زندہ ہو جاتا ہے، ہماری دعاؤں کو سنتا ہے اور سنتا رہتا ہے، ہماری حاجات و مناجات کو ﷲ کے سامنے پیش کرتا ہے۔
ہماری ان تک انکی ﷲ تک یا یہ کہ ﷲ ہماری سنتا نہیں ہے انکی موڑتا نہیں ہے۔ یہ سب صفات کے شرک کی مثال ہے اور اسکا رد فرمایا کہ
وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
اور وہ دوسری ہستیاں جنہیں اللہ کو چھوڑ کر لوگ پکارتے ہیں، وہ کسی چیز کی بھی خالق نہیں ہیں بلکہ وہ خود مخلوق ہیں۔ مردہ ہیں زندگی کی رمق تک باقی نہیں اور ان کو کچھ معلوم نہیں ہے کہ انہیں کب (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھایا جائے گا۔
(النحل۔20-21)