|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

قرآن کے مطابق موت کے بعد کیا ہوتا ہے؟

قرآنِ مجید نے واضح اور تفصیل سے بیان فرمایا ہے کہ موت کے بعد برزخ کے معاملات کا آغاز ہوتا ہے۔ پھر قیامت برپا ہوگی، اور پھر ہر انسان کو اٹھا کر حساب کے لیے پیش کیا جائے گا۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

ثُمَّ إِنَّكُم بَعْدَ ذَٰلِكَ لَمَيِّتُونَ ۝ ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ ٱلْقِيَـٰمَةِ تُبْعَثُونَ۝
پھر تم اس کے بعد ضرور مرنے والے ہو۔ پھر قیامت کے دن تم یقیناً اٹھائے جاؤ گے۔
(المؤمنون 15-16)

یعنی موت کے بعد سب کچھ ختم نہیں ہوتا جیسے مشرکین مکہ کہتے تھے، بلکہ مرنے کے بعد انسان کی روح برزخ میں چلی جاتی ہے، جہاں اس کے اعمال کے مطابق سکون یا عذاب کا سامنا ہوتا ہے۔

قرآن کہتا ہے

وَمِن وَرَآئِهِمْ بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
اور ان (مرنے والوں) کے پیچھے برزخ (پردے کی حالت) ہے، قیامت کے دن تک۔
(المؤمنون 100)

پھر جب قیامت آئے گی، تو سب انسان دوبارہ زندہ کیے جائیں گے

يَوْمَ يُنفَخُ فِى ٱلصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًۭا
جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم گروہ در گروہ آؤ گے۔
(النبأ 18)

پھر ہر انسان کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا

فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًۭا يَرَهُۥ ۝ وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّۭا يَرَهُۥ۝
جو ذرہ برابر نیکی کرے گا، وہ اسے دیکھے گا، اور جو ذرہ برابر برائی کرے گا، وہ بھی اسے دیکھے گا۔
(الزلزلة 7-8)

پھر لوگوں کو ان کے اعمال کے مطابق جنت یا جہنم میں داخل کیا جائے گا، اور یہ دائمی زندگی ہوگی

فَرِيقٌۭ فِى ٱلْجَنَّةِ وَفَرِيقٌۭ فِى ٱلسَّعِيرِ
ایک گروہ جنت میں ہوگا اور ایک گروہ جہنم میں۔
(الشوریٰ 7)

اس لیے قرآن کے مطابق موت کے بعد انسان کی نئے مراحل کی شروعات ہوتی ہے۔ برزخ، قیامت، حساب، جنت اور جہنم یہ سب حقیقی اور اٹل حقائق ہیں۔ اہلِ ایمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ موت کو انجام نہ سمجھیں بلکہ ہمیشہ کی زندگی کی تیاری کا آغاز سمجھیں۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔