قرآنِ کریم میں سچائی (الصدق) کو ایمان کی علامت، نیکی کی بنیاد، اور اللہ کے قرب کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ جو لوگ سچائی کو اختیار کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں نہایت بلند القابات سے نوازا ہے، جیسے صِدِّیق، متقین، مفلحین، اور اہل تقویٰ۔ سچائی صرف زبان کا عمل نہیں بلکہ دل، عمل، اور ارادے میں بھی صدق کا ہونا ایمانِ کامل کی علامت ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ
هَـٰذَا يَوْمُ يَنفَعُ ٱلصَّـٰدِقِينَ صِدْقُهُمْ ۚ لَهُمْ جَنَّـٰتٌۭ تَجْرِى مِن تَحْتِهَا ٱلْأَنْهَـٰرُ خَـٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدًۭا ۚ رَّضِىَ ٱللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا۟ عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ ٱلْفَوْزُ ٱلْعَظِيمُ
یہ وہ دن ہے جب سچوں کو ان کی سچائی فائدہ دے گی۔ ان کے لیے باغات ہوں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔
(المائدہ 119)
یہاں الصادقین کا ذکر آ رہا ہے یعنی وہ لوگ جنہوں نے سچائی کو اپنی زندگی کا اصول بنایا، انہیں اللہ کی رضا، جنت اور دائمی کامیابی دی گئی۔
سچ بولنے والوں کو قرآن نے صِدِّیقین کے عظیم مقام پر فائز کیا
وَمَن يُطِعِ ٱللَّهَ وَٱلرَّسُولَ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ مَعَ ٱلَّذِينَ أَنْعَمَ ٱللَّهُ عَلَيْهِم مِّنَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ وَٱلصِّدِّيقِينَ وَٱلشُّهَدَآءِ وَٱلصَّـٰلِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُو۟لَـٰٓئِكَ رَفِيقًۭا
اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ نے انعام فرمایا انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین۔ اور کیا ہی اچھے ساتھی ہیں یہ!
(النساء 69)
صِدِّیقین وہ لوگ ہیں جن کی سچائی دل، عمل، اور دعوت میں نمایاں ہوتی ہے۔ یہ لقب ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی ملا، جو سچائی اور صداقت کا مجسم نمونہ تھے۔
ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ ٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ وَكُونُوا۟ مَعَ ٱلصَّـٰدِقِينَ
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔
( التوبہ 119)
یہ آیت الصادقین کی صحبت کو لازم قرار دیتی ہے، کیونکہ صدق کی برکت انسان کو فتنوں، جھوٹ، نفاق، اور شیطانی چالوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ قرآن مجید میں سچائی کو اپنانے والے افراد کو صادقین، صدیقین، متقین اور مفلحین جیسے بلند القاب دیے گئے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کی رضا، جنت، اور روحانی بلندیوں کے مستحق ٹھہرتے ہیں۔ سچائی صرف زبان کا نہیں، بلکہ نیت، قول، اور عمل کا جامع نظام ہے، جو بندے کو اللہ کے مقربین میں شامل کر دیتا ہے۔