|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

قتل کے مجرم کو قتل کرنے سے زمین پر ایک اور قتل نہیں ہو جاتا کیا یہ جائز ہے؟

قتل کے مجرم کو سزا کے طور پر قتل کرنا اسلامی شریعت اور بہت سے دوسرے قانونی نظاموں میں جائز سمجھا جاتا ہے، بشرطیکہ یہ سزا قانونی طور پر اور عدالتی عمل کے ذریعے دی جائے۔ اسلامی قانون میں قتل کی سزا کے حوالے سے واضح احکامات موجود ہیں جو انصاف، نظم، اور زمین پر فساد کو روکنے کے لیے ہیں۔ قرآن میں واضح طور پر قصاص (بدلہ) کے اصول کو بیان کیا گیا ہے۔ فرمایا

وَلَكُمْ فِي ٱلْقِصَاصِ حَيَوٰةٌ يَـٰٓأُو۟لِى ٱلْأَلْبَـٰبِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ۝

اور تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے، اے عقل والو، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔
(البقرة-179)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ قصاص (قانونی بدلہ) زندگی کی حفاظت کے لیے ہے، کیونکہ اس سے معاشرے میں انصاف قائم ہوتا ہے اور قتل جیسے جرائم کو روکنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ قصاص کا مقصد انتقام نہیں بلکہ عدل و انصاف کا قیام ہے۔ یہ سزا قاتل کو قانونی طور پر دی جاتی ہے تاکہ زمین پر فساد اور قتل و غارت کو روکا جا سکے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔