قتل کے مجرم کو سزا کے طور پر قتل کرنا اسلامی شریعت اور بہت سے دوسرے قانونی نظاموں میں جائز سمجھا جاتا ہے، بشرطیکہ یہ سزا قانونی طور پر اور عدالتی عمل کے ذریعے دی جائے۔ اسلامی قانون میں قتل کی سزا کے حوالے سے واضح احکامات موجود ہیں جو انصاف، نظم، اور زمین پر فساد کو روکنے کے لیے ہیں۔ قرآن میں واضح طور پر قصاص (بدلہ) کے اصول کو بیان کیا گیا ہے۔ فرمایا
وَلَكُمْ فِي ٱلْقِصَاصِ حَيَوٰةٌ يَـٰٓأُو۟لِى ٱلْأَلْبَـٰبِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اور تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے، اے عقل والو، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔
(البقرة-179)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ قصاص (قانونی بدلہ) زندگی کی حفاظت کے لیے ہے، کیونکہ اس سے معاشرے میں انصاف قائم ہوتا ہے اور قتل جیسے جرائم کو روکنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ قصاص کا مقصد انتقام نہیں بلکہ عدل و انصاف کا قیام ہے۔ یہ سزا قاتل کو قانونی طور پر دی جاتی ہے تاکہ زمین پر فساد اور قتل و غارت کو روکا جا سکے۔