یہود و نصاری نے ذات کا شرک کیا، جیسے فرمایا
وَقَالَتِ الْيَهُودُ عُزَيْرٌ ابْنُ اللَّهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللَّهِ ۖ
یہودی کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کا بیٹا ہے، اور نصرانی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے
(التوبہ۔30)
مشرکین مکہ کہتے تھے کہ معاذﷲ فرشتے ﷲ کی بیٹیاں ہیں۔ بنی اسرائیل میں ﷲ رب العزت فرماتے ہیں۔
أَفَأَصْفَاكُمْ رَبُّكُمْ بِالْبَنِينَ وَاتَّخَذَ مِنَ الْمَلَائِكَةِ إِنَاثًا ۚ إِنَّكُمْ لَتَقُولُونَ قَوْلًا عَظِيمًا
کیسی عجیب بات ہے کہ تمہارے رب نے تمہیں تو بیٹوں سے نوازا اور خود اپنے لیے ملائکہ کو بیٹیاں بنا لیا؟ بڑی جھوٹی بات ہے جو تم لوگ زبانوں سے نکالتے ہو۔
(بنی اسرائیل۔40)
آج ہمارے معاشرے میں مسجدوں سے آوازیں بلند ہوتی ہیں۔
الصلاة و سلام عليك يا نور من نور ﷲ
یہ نور من نور ﷲ کا عقیدہ ذات کا شرک ہے۔