|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کیا نبی ﷺ حاضر و ناظر ہیں؟

نبی ﷺ کی حقیقت یہ ہے کہ وہ اللہ کے منتخب بندے اور رسول تھے، بشر تھے، اور آپ ﷺ کی موت کے بعد وہ دنیاوی زندگی میں حاضر و ناظر نہیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا

مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا
محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، بلکہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں، اور اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
(الأحزاب: 40)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ خاتم النبیین ﷺ بشر تھے، اور ان کی موت کے بعد وہ دنیا کے معاملات میں حاضر یا ناظر نہیں ہیں اس لئے کہ اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے بھی فرمایا
إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ، أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ، فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِي
میں تمہاری طرح ایک بشر ہوں، میں بھولتا ہوں جیسے تم بھولتے ہو، پس جب میں بھول جاؤں تو مجھے یاد دلا دیا کرو۔
(صحیح بخاری 401)

لہٰذا نبی ﷺ کی بارگاہ میں حاضر و ناظر ہونے کا عقیدہ بدعت ہے۔ آپ ﷺ کی پیروی اور محبت اسی وقت ثواب اور فلاح کا ذریعہ ہے جب قرآن و سنت کے مطابق عمل کیا جائے، نہ کہ یہ سمجھا جائے کہ آپ دنیا کے معاملات میں براہِ راست مداخلت فرماتے ہیں۔

یہ مسئلہ سورۃ المجادلہ کی روشنی میں واضح کیا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۖ مَا يَكُونُ مِن نَّجْوَىٰ ثَلَاثَةٍ إِلَّا هُوَ رَابِعُهُمْ وَلَا خَمْسَةٍ إِلَّا هُوَ سَادِسُهُمْ
کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، کسی تین کے درمیان راز و نیاز بھی نہیں مگر وہ چوتھا ہے، اور پانچ میں بھی نہیں مگر وہ چھٹا ہے۔
(المجادلة: 7)

واضح ہے اللہ ہر راز سے خبردار ہے اور کوئی بھی بندہ یا مخلوق اللہ کے ساتھ شریک نہیں ہو سکتی۔ اگر کوئی نبی ﷺ کو اللہ کے ساتھ شریک قرار دے، یعنی ان کی مداخلت یا موجودگی کو اللہ کے مساوی سمجھے، تو یہ شرک ہے، کیونکہ قرآن نے صریح کہا کہ اللہ ہی ہر راز سے باخبر ہے اور ہر حالت میں حاکم ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی محبت اور اتباع صرف اللہ کی رضا کے لیے ہے، نہ کہ انہیں اللہ کے شریک کے طور پر ماننا۔ اہل توحید کے لیے ضروری ہے کہ ہر راز و نیاز، ہر دعا اور ہر تعلق صرف اللہ کے ساتھ ہو، اور نبی ﷺ کی محبت اور پیروی قرآن و سنت کے مطابق ہو۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔