جی ہاں، تلاوتِ قرآن کی ابتداء میں تعوّذ (یعنی أعوذُ باللهِ منَ الشيطانِ الرجيم) بڑھنے کے بارے میں قرآن سے اس کا حکم موجود ہے۔ فرمایا
فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
پس جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو۔
(النحل -98)
اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ تلاوت سے پہلے تعوّذ پڑھنا حکمِ الٰہی ہے۔
تعوّذ کا مقصد دل کو شیطان کے وسوسوں سے محفوظ رکھنا،توجہ و خشوع سے قرآن سمجھنا، قرآن کی برکات پانا اور اس کی محرومی سے بچنا ہے۔