|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

وقت ختم ہونے والا ہے

!اے ابن آدم

تو اپنے کاموں میں مصروف ہے، حالانکہ تیری پیدائش کے دن سے ہر روز تیری عمر گھٹتی جا رہی ہے۔
تو ہر دن اپنے انجام کے قریب ہوتا جا رہا ہے، اور عنقریب تو قبر میں داخل کر دیا جائے گا۔

،اگر گناہ و معصیت سے تیرا پیچھا نہیں چھوٹتا
اگر تیرا رب تجھ سے ناراض ہو گیا ہے۔
تو پھر مایوس نہ ہونا، غور کر
وہ رب تجھ سے رزق نہیں مانگتا بلکہ تجھے رزق دیتا ہے۔

کبھی تم نے دیکھا؟
کتنے عبادت گزار ایسے ہیں، جنہیں خود پسندی نے ہلاک کر دیا۔
کتنے مالدار ایسے ہیں جنہیں، مالداری نے تباہ کر دیا۔
کتنے تندرست ایسے ہیں، جنہیں تندرستی نے بگاڑ دیا۔
کتنے عالم ایسے ہیں، جنہیں علم نے ہلاک کر دیا۔
اور کتنے جاہل ایسے ہیں، جنہیں جہالت نے برباد کر دیا۔

،لہٰذا اب یہ بھی جان لو
اگر ایمان کو خالص کرنے والے، عبادت گزار، سچی گواہی دینے والے، عمر رسیدہ پختہ ایمان والے، گڑگڑانے والے نوجوان اور معصوم دودھ پیتے بچے نہ ہوتے، اگر اللہ نے تمہیں مہلت نہ دی ہوتی، تو تمہاری سرکشی کے سبب
نہ آسمان سے بارش کا ایک قطرہ گرتا اور نہ زمین سے ایک دانہ اگتا، بلکہ تم پر سخت عذاب نازل کر دیا جاتا۔

،تم دیکھ لیتے کہ آسمان سے عذاب اترتا
اور زمین چٹیل، خاک اور راکھ بن جاتی۔

اے ابن آدم
کتنی باتیں ایسی ہیں جن کا تم خود حکم دیتے ہو مگر ان پر عمل نہیں کرتے۔
کتنا کچھ جمع کرتے ہو مگر کھاتے نہیں۔
،توبہ کے کتنے موقع ٹالتے ہو
سالہا سال تک مؤخر کرتے رہتے ہو۔

!یاد رکھو
پھر تمہیں مہلت نہیں دی جائے گی۔
کیا تم سمجھتے ہو کہ تمہیں موت سے امان مل چکی ہے؟
کیا جہنم سے آزادی تمہارے ہاتھ میں ہے؟
کیا تمہیں جنت کی کامیابی کا یقین ہو گیا ہے؟
کیا تم نے اللہ سے رحمت و مغفرت کا کوئی معاہدہ کیا ہے؟

،ہاں، یہ حقیقت ہے
،نعمتوں نے تمہیں ناشکرا کر دیا
،احسان و بھلائی نے تمہیں بگاڑ دیا
دنیا کی لمبی امیدوں نے تمہیں غفلت میں ڈال دیا۔

تم نے صحت و سلامتی کو غنیمت نہ جانا۔
،پھر تم نے ہجویری کو داتا
،جیلانی کو غوث
،شہباز کو لجپال
اور علیؓ کو مشکل کشا کہنا شروع کر دیا۔

تم نے شرک کو توحید اور بدعت کو سنت کہنا شروع کر دیا۔
اللہ اکبر۔

،تمہارے دن مقرر ہیں
سانسیں گنی چنی رہ گئی ہیں۔

،لہٰذا رجوع کرو
،اور جو کچھ باقی ہے
اسے اپنی نجات کے لیے زخیرہ کر دو۔

اے ابن آدم
،دنیا میں تیری مثال مکھی جیسی ہے
جب وہ شہد پر گرتی ہے، تو اسی میں پھنس جاتی ہے۔

:اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

مَا يَفۡعَلُ اللّٰهُ بِعَذَابِكُمۡ اِنۡ شَكَرۡتُمۡ وَاٰمَنۡتُمۡ‌ ؕ وَكَانَ اللّٰهُ شَاكِرًا عَلِيۡمًا

اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا اگر تم شکر ادا کرو اور ایمان لے آؤ؟
یقیناً اللہ شکر کا بدلہ دینے والا اور خوب جاننے والا ہے۔
(النساء: 147)