|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مساجد کی آبادکاری کا حق کس کو ہے؟

قرآن مجید کے مطابق مساجد کی آبادکاری کا حق صرف ان لوگوں کو حاصل ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، صلوۃ قائم کرتے ہیں، زکٰوۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوں۔
یعنی صرف سچے موحد، مسلمان، عبادت گزار اور پاک عقیدہ رکھنے والے افراد ہی مساجد کے حقیقی حق دار اور ان کی خدمت و انتظام کے اہل ہیں۔

إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَٰجِدَ ٱللَّهِ مَنْ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلْءَاخِرِ وَأَقَامَ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتَى ٱلزَّكَوٰةَ وَلَمْ يَخْشَ إِلَّا ٱللَّهَ ۖ فَعَسَىٰٓ أُو۟لَـٰٓئِكَ أَن يَكُونُوا۟ مِنَ ٱلْمُهْتَدِينَ۝

اللہ کی مساجد کو تو وہی لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، صلوۃ قائم کرتے ہیں، زکٰوۃ ادا کرتے ہیں، اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ پس امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت پانے والوں میں ہوں گے۔
(التوبہ – 18)

لہٰذا جن کے عقائد باطل ہوں، جو شرک و بدعت میں مبتلا ہوں، فرقوں اور مسلکوں میں بٹے ہوئے ہوں یا دین کا مذاق اڑائیں، وہ مسجد کی آبادکاری یا انتظام کے اہل نہیں، چاہے بظاہر وہ نماز بھی پڑھتے ہوں۔ مسجد صرف اہلِ توحید کا مرکز ہے۔ مشرکوں کو یہ کام زیب نہیں دیتا جیسا فرمایا کہ

مَا كَانَ لِلْمُشْرِكِيْنَ اَنْ يَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰهِ شٰهِدِيْنَ عَلٰٓي اَنْفُسِهِمْ بِالْكُفْرِ ۭاُولٰۗىِٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ ښ وَفِي النَّارِ هُمْ خٰلِدُوْنَ
مشرکین کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مسجدوں کو آباد کر میں، جبکہ وہ خود اپنے کفر کے گواہ ہیں، ان لوگوں کے سب اعمال ضائع ہوچکے ہیں، اور جہنم میں یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔
(التوبہ :17)

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔