|

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

عورت کو طلاق دینے کے بعد اس سے اپنا دیا ہوا مال واپس لیا جاسکتا ہے؟

عام حالات میں طلاق کے بعد عورت سے مال یا تحائف واپس لینا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ غیر منصفانہ اور اسلامی اصولوں کے خلاف ہے۔ قرآن میں رہنمائی مذکور ہے۔ فرمایا

وَاِنْ اَرَدْتُّمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍ ۙ وَّاٰتَيْتُمْ اِحْدٰىھُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَـيْـــًٔـا ۭ اَتَاْخُذُوْنَهٗ بُھْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا۝ وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٗ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا ۝

اور اگر تم ایک بیوی کی جگہ دوسری بیوی بدلناچاہو اور تم اُن میں سے کسی ایک کو ڈھیر مال دے چکے ہو تو اُس میں سے کچھ بھی (واپس) نہ لو کیا تم بہتان لگا کر اور کھلا گناہ کرکے وہ (مال) لوگے۔ اور تم اُسے کیسےلو گے جب کہ تم ایک دوسرے کے ساتھ صحبت کرچکے ہو اور وہ تم سے ایک پختہ عہد لےچکی ہیں۔
(النساء ـ 20، 21)

البتہ اگر خلع کا معاملہ ہو، تو اس میں فریقین کے درمیان جو طے ہو، اس کے مطابق مال واپس لیا جا سکتا ہے۔

مزید سوال کریں / اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔