سورۃ الملک مکی دور کی سورۃ ہے ،مصحف عثمانی کی ترتیب تلاوت کے لحاظ سےیہ سورۃ 67 نمبر پر ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے76نمبر پر ہے،اس سورۃ میں 30 آیات ہیں جو2 رکوع پر مشتمل ہیں۔سورہ کے پہلے رکوع میں اللہ تعالی نے آسمانوں میں اپنی قدرتوں کا بیان فرمایا پھر کفار کے لئے جہنم کی ہولناکی بیان کی گئی اور اللہ کا خوف رکھنے والوں کے لیے جنت کی بہار بتائی گئی جبکہ دوسرے رکوع میں اللہ رب العزت کی پیدا کردہ بعض زمینی نعمتوں کا تذکرہ ہوا ۔
: سورة ملک کا ماقبل سے ربط
سورة الحدید سے التحریم تک مسئلہ توحید کی خاطر انفاق اور جہاد کا ذکر کیا گیا۔ اب سورة ملک سے لے کر سورة جن تک اسی مسئلہ کا ایک دوسرا پہلو بیان ہوگا کہ برکات دہندہ صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے اور کوئی نہیں سورة ملک میں دلائل عقلیہ مذکور ہوں گے اس کے بعد سورة القلم میں ارشاد ہوگا۔ کہ مشرکین نرم ہو رہے ہیں تاکہ آپ بھی مسئلہ کے بیان میں نرمی اختیار کریں لیکن اب مسئلہ کے بیان میں ہرگز نرم نہ ہوں تو مداہنت سے کام نہ لیں۔ ودوا لو تدھن فیدھنون پھر سورة الحاقہ میں اس مسئلہ کو نہ ماننے پر تخویف اخروی ہوگی۔ سورة المعارج میں مشرکین پر زجر کا ذکر ہوگا کہ وہ ماننے کے بجائے اس عذاب کے جلدی آنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد سورة نوح (علیہ السلام) سے دلیل نقلی مذکور ہوگی۔ اور پھر سورة الجن میں جنات سے دلیل نقلی ذکر کی جائیگی۔ اس طرح سورة جن تک گویا ایک ہی سورت ہے جس میں مسئلہ کو گیارہ دلائل نقلیہ سے ثابت کیا گیا ہے۔
تبرک الذی بیدہ الملک دعوائے سورت کہ برکات دہندہ صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے اور پہلی دلیل عقلی عام یعنی ساری کائنات کی بادشاہی اور سلطنت اسی کے ہاتھ میں ہے۔ وھو علی کل شئی قدیر دوسری دلیل عقلی عام۔ وہ ہر چیز پر قادر ہیں۔ الذی خلق الموت والحویۃ تیسری دلیل عقلی عام۔ اسی نے موت وحیات کو پیدا کیا ہے اور وہی آزمائش کرتا ہے تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا۔ ؟ الذی خلق سبع سمٰوات طباقا۔ تا۔ وھو حشیر پہلی دلیل عقلی خاص آسمانوں کو تہ بہ تہ پیدا کرنے والا اور ان کو ہر عیب اور شگاف سے محفوظ بنانے والا وہی ہے تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا۔ ولقد زینا السماء الدنیا۔۔الخ دوسری دلیل عقلی خاص آسمانوں کو تو میں نے پیدا کیا تو کیا آسمان دنیا کو ستاروں سے زینت کسی اور نے دی ہے ؟ نہیں ہم ہی نے ان کو زینت دی ہے تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا۔ وجعلناھا رجوما للشیاطین تیسری دلیل عقلی۔ اچھا مزین تو ہمنے کیا اور شیاطین کے لیے ان کو رجوم کسی نے بنایا۔ تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا ؟ وللذین کفروا بربہم۔ تا۔ فسحقا لاصحب السعیر تخویف اخروی۔ کفار و مشرکین کے لیے جہنم کا عذاب ہے۔ جب ان کو جہنم میں ڈالا جائے گا تو وہ غیظ و غضب سے بپھر جائے گا۔ اس وقت وہ کف افسوس ملیں گے اور کہیں گے ہائے کاش ! اگر ہم دنیا میں ہدایت کی باتیں سن کر یا خود سمجھ کر ان پر عمل کرتے تو آج جہنم میں نہ جاتے۔ ان الذین یخشون ربھم۔۔۔الخ یہ مومنین کیلئے بشارت اخرویہ ہے۔ واسروا قولکم واجھروا بہ۔۔الخ یہ دلائل مذکورہ کا ثمرہ ہے چونکہ وہ ہر چیز کا خالق ہے اس لیے ہر چیز کو جاننے والا ہے اور کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں۔ ھو الذی جعل لکم الارض۔۔الخ چوتھی دلیل عقلی خاص۔ اوپر کا حال تم نے سن لیا۔ اب نیچے دیکھو زمین کو تو ہم نے پیدا کیا، تو اس کو ذلول کس نے بنایا، تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا ؟۔ ء امنتم من فی السماء۔ تا۔ فکیف کان نکیر یہ تخویف دنیوی ہے۔ کیا تم اللہ سے نڈر ہوگئے ہو کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسا دے یا آسمان سے تم پر پتھروں کی بارش برسا کر تمہیں ہلاک کردے۔ جس طرح اس نے تم سے پہلی قوموں کے مکذبین کو انواع عذاب سے ہلاک کیا۔ اولم یروا الی الطیر۔۔۔الخ یہ پانچویں دلیل عقلی ہے۔ اوپر اور نیچے کا حال تم نے سن لیا اب درمیان کا حال سنو۔ ان پرندوں کو پیدا تو ہم نے کیا۔ لیکن فضا میں ان کو تھامنے والا کوئی اور ہے، ہرگز نہیں۔رحمن ہی کا کام ہے تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہوگا ؟ امن ھذا الذی ھو جند لکم۔ تا۔ بل لجوا فی عتو ونفور ۔ تخویف دنیوی بطور ثمرہ۔ حاصل یہ ہے کہ جن کو تم نے اپنا برکات دہندہ سمجھ رکھا ہے، وہ اللہ کے عذاب سے تمہیں نہیں بچا سکتے اور اگر اللہ تعالیٰ تمہاری روزی بند کردے، تو وہ تمہیں روزی نہیں دے سکتے۔ قل ھو الذی انشاکم۔۔الخ زمین و آسمان کے بعد اب اپنی طرف دیکھو۔ اللہ تعالیٰ نے تمہیں پیدا فرمایا لیکن تمہیں سننے، دیکھنے اور سمجھنے کی قوتیں کسی اور نے عطا کیں ؟ نہیں یہ سب اللہ ہی کی عطاء ہے تو کیا برکات دہندہ کوئی اور ہے ؟۔ قل ھو الذی ذراکم۔ ۔الخ ساتویں عقلی دلیل خاص۔ اسی ہی نے زمین میں تم کو ھیلا دیا ہے اور قیامت کے دن پھر اسی کے پاس اکٹھے کیے جاؤ گے۔ ویقولون متی ھذا الوعد۔۔الخ شکوی مشرکین کہتے ہیں جس عذاب سے تم ہمیں ڈراتے ہو وہ کب آئے گا ؟ قل انما العلم عند اللہ۔ ۔الخ جواب شکوی۔ فرما دیجئے اس کے معین وقت کا علم تو صرف اللہ ہی کے پاس ہے، میں تو صرف ڈرانے والا ہوں۔ فلما راوہ زلفۃ۔۔الخ تخویف اخروی۔ جب اللہ کا عذاب دیکھ لیں گے تو ان کے چہرے بگڑ جائیں گے۔ قل ارایتم ان اھلکنی اللہ۔ ۔الخ پہلا طریق تبلیغ یہ تو بتاؤ کہ اگر اللہ ہمیں ہلاک کرے یا ہم پر رحم فرمائے تو کافروں کو اللہ کے عذاب سے کون بچائے گا ؟ قل ھو الرحمن امنا بہ۔۔الخ دوسرا طریق تبلیغ ہمارا معبود اللہ رحمن ہے، ہم اس پر ایمان لائے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے۔ تمہیں بہت جلد معلوم ہوجائے گا کہ گمراہ کون ہے۔ قل ارایتم ان اصبح ماء کم غورا۔۔۔الخ آٹھویں دلیل عقلی خاص۔ اگر اللہ تعالیٰ پانی کو زمین کی انتہائی گہرائی میں لے جائے تو پھر تازہ پانی تمہیں کون مہیا کرے گا۔
:مختصر ترین خلاصہ
تین دلائل عقلیہ عامہ اور آٹھ دلائل عقلیہ خاصہ، تخویف وتبشیر اور بیان طرق تبلیغ مذکور ہے۔
Download PDF