اللہ تعالیٰ کے نزدیک بدترین لوگ وہ ہیں جو اس کی توحید کا انکار کرتے ہیں، اس کے ساتھ شرک کرتے ہیں، اور اس کے دین کے خلاف کفر و عناد پر ڈٹے رہتے ہیں۔ ان میں سب سے بدتر وہ ہیں جو حق آنے کے بعد بھی تکبر کرتے ہیں، نبیوں کی مخالفت کرتے ہیں، اور بندوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔ بدترین لوگوں کی صفات کو متعدد جگہ بیان کیا گیا ہے۔ فرمایا
اِنَّ شَرَّ الدَّوَاۗبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِيْنَ لَا يَعْقِلُوْنَ
بےشک اللہ کے نزدیک سب جان دار وں میں سے بدتر وہ بہرے گونگے (لوگ) ہیں جو سمجھتے نہیں ہیں۔
(الانفال – 22)
إِنَّ شَرَّ ٱلدَّوَآبِّ عِندَ ٱللَّهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
یقیناً اللہ کے نزدیک سب سے بدترین جاندار وہ ہیں جو کفر کرتے ہیں، پس وہ ایمان نہیں لاتے۔
(الانفال – 55)
یہ رویہ بندے کو اللہ کی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔
إِنَّ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ وَصَدُّوا۟ عَن سَبِيلِ ٱللَّهِ وَشَآقُّوا۟ ٱلرَّسُولَ مِنۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ ٱلْهُدَىٰ لَن يَضُرُّوا۟ ٱللَّهَ شَيْـًۭٔا ۖ وَسَيُحْبِطُ أَعْمَـٰلَهُمْ
“بے شک جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا، اور رسول کی مخالفت کی، ہدایت واضح ہونے کے بعد، وہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، اور اللہ ان کے اعمال ضائع کر دے گا”
سورۃ محمد: 32
لہٰذا، سب سے بدترین وہ لوگ ہیں جو حق جان کر بھی جھٹلاتے ہیں، اللہ کے دین کو چھوڑ کر باطل میں لگے رہتے ہیں۔